کھلتا کسی پہ کیوں میرے دل کا معاملہ
Friday, 23 September 2011
Wednesday, 14 September 2011
خودي کا سر نہاں لا الہ الا اللہ
خودي ہے تيغ فساں لا الہ لا اللہ
خودي ہے تيغ فساں لا الہ لا اللہ
يہ دور اپنے ابراہيم کي تلاش ميں ہے
صنم کدہ ہے جہاں، لا الہ لا اللہ
صنم کدہ ہے جہاں، لا الہ لا اللہ
کيا ہے تو نے متاع غرور کا سوادا
فريب سود و زياں ، لا الہ لا اللہ
فريب سود و زياں ، لا الہ لا اللہ
يہ مال و دولت دنيا، يہ رشتہ و پيوند
بتان وہم و گماں، لا الہ لا اللہ
بتان وہم و گماں، لا الہ لا اللہ
يہ نغمہ فسل گل و لالا کا نہيں پابند
بہار ہو کہ خزاں، لا الہ لا اللہ
اگر چہ بت ہيں جماعت کي آستينوں ميں
مجھے سے حکم اذاں،لا الہ لا اللہ
بہار ہو کہ خزاں، لا الہ لا اللہ
اگر چہ بت ہيں جماعت کي آستينوں ميں
مجھے سے حکم اذاں،لا الہ لا اللہ
| ||||||
|
Tuesday, 13 September 2011
Subscribe to:
Comments (Atom)
Popular Posts
-
زندگی گزر گئی تلاش محسن میں محسن بیت گئی عمر پر محسن کو کوئی محسن نہ ملا


